مضامین

خواب، استخارے اور مکاشفے – آیۃ اللہ سید محمود بحرالعلوم میردامادی

251 ملاحظات

قرآن فرماتا ہے کہ بعض لوگوں کے دل بیمار ہیں: فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ (سورہ بقرہ، آیہ 10)۔ ان بیماریوں میں سے ایک جو لوگوں کو امام زمانہ ؑ اور اہلبیت ؑ کے حقیقی عرفان سے دور کر دیتی ہے اور جس بیماری کا علاج لازم ہے، وہ خوابوں اور کشف و شہود کے چکر میں پڑنا ہے۔

انسان کہتا ہے جو خواب میں آئے وہ درست ہے، جو نہ آئے وہ نہیں! آخر خواب دیکھنا نہ دیکھنا کیا حیثیت رکھتا ہے؟ صوفی کہتے ہیں، اگر کوئی کشف ہو جائے تو ٹھیک ہے۔ پردہ اٹھ جائے تو درست ہے۔ کشف یا مکاشفہ نہ ہو تو کیا کرو گے؟ اگر پیغمبر اکرم ؐ یا امیر المؤمنین ؑ کا فرمان مل جائے تو؟

یہ حسن بصری کے طرفدار، جو بڑے بڑے دعوے کرتا تھا، یہ آج کل ہمارے جوانوں کو کہتے ہیں کہ مثلاً آج رات تم ایک خاص خواب دیکھو گے۔ یا یہ کہتے ہیں کہ جاؤ ایک بار استخارہ کر کے دیکھ لو۔

کیا ہم نے اسلام پر ایمان لانے کیلئے استخارہ کیا تھا؟ کیا ہم مکتبِ اہلبیت ؑ کو قبول کرنے کیلئے استخارہ کرتے ہیں؟ کیا آپ اب استخارہ کریں گے کہ محمد ؐ و آلِ محمد ؑ پر درود پڑھیں۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِ مُحَمَّدٍ۔

کیا ماں باپ کی دست بوسی کیلئے استخارہ کیا جاتا ہے؟ کوئی خاتون پردہ کرنا چاہتی ہے، آیا وہ استخارہ کرے گی؟ کیا نماز پڑھنے سے پہلے استخارہ دیکھا جاتا ہے؟ کہتے ہیں کشف کریں۔ کشف کیا ہے؟ کل رات کہا ہے، یہ سب چورن بیچ رہے ہیں۔

ہم چاہتے ہیں کہ قرآن اور اہلبیت ؑ کے عرفان کو صوفیوں کے جعلی عرفان سے جدا کریں۔ اہلبیت ؑ کا عرفان خدا کا کلام ہے، قرآن ہے۔ اہلبیت ؑ خود قرآن ہیں۔ قرآن میں آیا ہے:

بَلْ هُوَ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ فِیْ صُدُوْرِ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَؕ وَ مَا یَجْحَدُ بِاٰیٰتِنَاۤ اِلَّا الظّٰلِمُوْنَ○ (سورہ عنکبوت، آیہ 49)

ترجمہ: ”بلکہ یہ روشن نشانیاں ان کے سینوں میں ہیں جنہیں علم دیا گیا ہے۔ اور ہماری آیات کا انکار وہی کرتے ہیں جو ظالم ہیں۔“

یہ قرآن روشن آیات کی طرح امیر المؤمنین ؑ کے دل میں ہے۔ امام حسن ؑ کے دل میں، سید الشہداء ؑ کے دل میں، اور یہ سلسلہ امامِ عصر ؑ تک آتا ہے۔ اگر قرآن امیر المؤمنین ؑ کے قلب میں ہو تو وہ خود کیا ہونگے؟ قرآنِ ناطق!

یہاں صدر کی جمع صدور آیا ہے۔ یعنی متعدد قلوب! اہلبیت ؑ کے علاوہ کن کے سینوں میں قرآن ہو سکتا ہے؟ علماء و مراجع کے علوم کسبی ہیں۔ وہ مدرسے جائیں، پڑھیں۔ لیکن پیغمبر اکرم ؐ کے بعد اہلبیت ؑ کے علوم الہٰی ہیں، آسمانی ہیں۔ ان کے دل میں قرآن ہے۔

اب گفتگو کو سمیٹتے ہیں۔ یہ کشف کیا ہے جو یہ کرنا چاہتے ہیں؟ صبح کی نماز دو رکعت ہے۔ کس نے بتایا؟ پیغمبر ؐ نے! یہی کافی ہے۔ اب کشف کیا کرنا ہے؟

مغرب کی نماز کی رکعتیں تین ہیں۔ کیسے پتا چلے کہ یہ درست ہے؟ کعبہ کا طواف سات چکروں میں مکمل ہوتا ہے۔ روزہ یوں رکھنا ہے، زکات ایسے دینی ہے۔ خمس یوں دینا ہے۔ یہاں کشف کیا بتا سکتا ہے؟ اسلام میں خواب کا کیا کام ہے؟ اسلام استخارہ کرنا نہیں، منطقی سوچ کو اپنانا ہے۔ اسلام تحقیق کا نام ہے۔ وہ چراغ اور سورج کی روشنی ہے۔

میں سوال کرتا ہوں، اس کا جواب دیں۔ آج کل ماہِ رمضان ہے۔ آپ رات درس کے بعد گھر جائیں اور بچے سو رہے ہوں، لائٹ بند ہو۔ آپ تاریکی میں اپنے کمرے تک نہیں جا سکتے۔ آپ کو روشنی چاہئے۔ آپ اپنے فون کا بلب جلاتے ہیں۔ تاکہ نہ بچے پریشان ہوں اور نہ آپ ٹھوکر کھا کر گریں۔ مہمان آئیں تو دروازے اور صحن میں بلب جلاتے ہیں۔ مہمان آئیں اور کوئی کہے کہ چراغ گُل کر دو؟ کھانا کیسے کھائیں؟

آپ موبائل کا بلب جلاتے ہیں تاکہ سامنے کی چیزیں دیکھ سکیں۔ تہران سے شیراز جاتے ہوئے سڑک پر گاڑی کی لائٹیں جلاتے ہیں۔ گاڑی کی لائٹس کام نہ کر رہی ہوں تو سفر شروع ہو سکتا ہے؟ رات کی تاریکی میں جانے سے پہلے آپ پہلے بتی ٹھیک کرتے ہیں۔ تاریک اور پُرخطر رستے پر چراغ کے بغیر حرکت کیسی؟

کیا یہاں استخارہ کرنا بنتا ہے کہ آیا روشنی کا بندوبست کیا جائے؟ کیا یہاں مکاشفے یا خواب سے رجوع کرنا ہو گا؟ کوئی خواب میں بتائے کہ جناب! گاڑی کی لائٹس ٹھیک کریں۔ حقیقت کی پیروی کرنے میں استخارے کا کیا کام؟

تصوف اور جعلی عرفان کا تکلیف دہ پہلو مکاشفے اور خواب ہیں۔ یہ مرض ہے جو اِن کو نفسیاتی طور پر لاحق ہو گیا ہے۔ جوانو! غور کرو۔ جھوٹے عرفان کا مہلک کینسر وحی، قرآن اور عترت ؑ کو ایک طرف رکھ کر خواب، کشف اور استخارے کا انتظار کرنا ہے۔

امیر المؤمنین ؑ نے کہا تقویٰ اپناؤ۔ امیر المؤمنین ؑ کے پاس ان کے بھائی عقیل آئے اور کہا کہ بیت المال میں سے مجھے کچھ زیادہ حصہ دیں۔ میں بچوں والا ہوں۔ عقیل آپ ؑ کے بھائی تھے۔

آپ ؑ نے عملی طور پر سمجھایا کہ یہ بیت المال ہے۔ مجھے یہ حق نہیں کہ بیت المال سے ایک روپیہ بھی زیادہ دوں۔ میرے بھائی ہو، بہت خوب، اپنا حق لو اور جاؤ۔ بقیہ لوگوں کو بھی حق ملے گا۔ یہ عدالت ہے۔ پھر ان کو تلوار پکڑائی اور کہا کہ یہ لو اور باہر جا کر لوگوں سے پیسے چھیننا شروع کرو۔ عقیل نے کہا، میں کیسے ڈاکو بن سکتا ہوں؟ امیر المؤمنین ؑ نے کہا پھر میں یہ کام کیسے کروں؟ تم کہتے ہو تمہیں بیت المال سے زیادہ دوں، یہ ڈاکہ نہیں ہے؟

ایسی شخصیت کی پیروی کرنے کیلئے استخارہ چاہئے؟ إن الحسین مصباح الهدی و سفینة النجاة، حسین علیہ السلام ہدایت کے چراغ اور نجات کی کشتی ہیں۔ کیا امام حسین ؑ کے پیروی کیلئے استخارے کی ضرورت ہے؟ رات کو خواب دیکھ کر فیصلہ ہو گا؟ مکاشفہ ہونا چاہئے؟

کشف کیا ہے؟ خدا نے حکم دیا ہے سچوں کے ساتھ ہو جاؤ: كُونُواْ مَعَ الصَّادِقِينَ (سورہ توبہ، آیہ 119)۔ سچوں کے ساتھ ہو جاؤ، یعنی حسین ؑ کے ساتھ ہو جاؤ۔ مہدی ؑ کے ساتھ رہو۔ قرآن کے مقابلے میں کشف کو لاتے ہو؟ یہی تو اپنے پاس سے دین گھڑنا ہے۔ کیا یہ تصوف اور صوفیوں کا عرفان دین تراشی نہیں؟

 

اسے بھی پڑھئے: حقیقی مکاشفے کیلئے دستور العمل کے طالب جوان کو نصیحت – آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ لطف اللہ صافی گلپائگانی

ویڈیو ڈاؤنلوڈ کریں

مربوط مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button