مراجع کے فتاویٰ

صوفیوں کی محافل میں شرکت کے بارے میں مراجعِ کرام کے فتاویٰ

35 ملاحظات

سوال

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
ایسی محافل میں شرکت کا کیا حکم ہے جن میں اس قسم کے نظریات کی تبلیغ کی جاتی ہو؟

1۔ اللہ تعالیٰ کی ذات کا علم حاصل کرنا ممکن ہے اور انسان خداتعالیٰ کی ذات میں فنا ہو سکتا ہے اور اس میں پگھل سکتا ہے اور فنا فی اللہ ہونے کے وقت ایمان اور کفر کا فرق مٹ جاتا ہے اور فرائض معاف ہو جاتے ہیں۔

2. انسان کی روح ازلی اور ابدی ہے، یہ ہمیشہ سے تھی اور رہے گی۔

3. تمام مخلوقات اللہ تعالیٰ کی ذات کا سایہ اور اس کی کرنیں ہیں۔

4. افعالی توحید کا مطلب یہ ہے کہ ہم تمام کاموں کو خدا کے کام سمجھیں اور دوسروں کو افعال کی انجام دہی میں شریک نہ سمجھیں۔ اور صرف اسی کو فاعل سمجھیں اور انسان کو صرف ایک ہتھیار اور ربطِ محض سمجھیں۔

5. ذات الٰہی کی تجلیات صرف اولوالعزم رسولوں ؑ کیلئے مخصوص ہیں اور نبیوں ؑ کے ہاں ذاتِ خدا کی تجلی نہیں تھی۔ البتہ حافظ شیرازی ذاتی تجلیات رکھتا تھا۔

جوابات

آیۃ اللہ العظمیٰ صافی گلپائگانی

مذکورہ بالا نظریات باطل اور اسلام کی مقدس شریعت کی برحق تعلیمات کے منافی ہیں۔ ان کی نشر و اشاعت کو روکنا واجب اور ان کی ترویج حرام ہے۔ ایسی محافل میں شرکت اور ان کی تائید جائز نہیں ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ اسحاق فیاض

ان محافل میں شرکت کرنا جائز نہیں سوائے ان لوگوں کے جو ان باتوں کو سمجھتے ہوں اور ان کو رد کر سکتے ہوں۔ اس صورت میں فاسد عقائد کی تردید کی نیت سے شرکت کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ ناصر مکارم شیرازی

بسمہ تعالیٰ
با عرض سلام، یہ عقائد باطل ہیں۔ ان میں سے بعض کفر ہیں۔ ان محفلوں میں شرکت حرام ہے۔ ہمیشہ کامیاب رہیں۔

آیۃ اللہ العظمیٰ علوی گرگانی

بسمہ تعالیٰ
ایسی محفلوں میں شرکت حرام ہے جہاں ان شرکیہ اور کفریہ نظریات کو فروغ دیا جاتا ہو۔ دوسروں کو بھی ایسی محفلوں میں شرکت سے روکنا چاہئے۔ جو بھی یہ باتیں کہتا ہے یا تو اسے اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات کا بالکل بھی علم نہیں ہے یا وہ جان بوجھ کر نوجوانوں کے عقائد میں شبہات پیدا کرنے کے لیے ایسی باتیں کر رہا ہے۔ ذمہ دار افراد کو ایسے لوگوں کے بارے میں حساسیت کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ نوری ہمدانی

بسمہ تعالیٰ
السلام علیکم
جن باتوں کا سوال میں ذکر آیا ہے ایسی کتابوں کی اشاعت جائز نہیں اور ایسے دعوے بے بنیاد اور بے قیمت ہیں۔ صوفیوں کے گروہ انحرافات کا شکار ہیں۔ وہ خود کو اسلامی عرفان کے لبادے میں پیش کرتے ہیں۔ ان کے جلسوں میں شرکت کرنا، ان کے بڑوں کی تشہیر کرنا اور انحراف کا باعث بننے والی کتابوں کی اشاعت جائز نہیں۔

یہ بھی پڑھئے: جہلِ مرکب پر مبنی حرکات کے بارے میں مراجعِ عظام کے فتاویٰ

مراجع کے جوابات کے عکوس

 

اسی زمرے میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button